Sunday, 10 December 2017

45.
تم میرا بدن اوڑھ کے پھرتےرہو لیکن
ممکن ہو تو اک دن مرا چہرہ مجھے دینا
چھو جائے ہوا جس سے تو خوشبو تری آئے
جاتے ہوئے اک زخم تو ایسا مجھے دینا
اک درد کا میلہ کہ لگا ہے دل و جاں میں
اک روح کی آواز کہ  رستہ مجھے دینا
اک تازہ غزل اذن سخن مانگ رہی ہے
تم اپنا مہکتا ہوا لہجہ مجھے دینا
وہ مجھ سے کہیں بڑھ کے مصیبت میں تھا محسن
رہ رہ کے مگر اس کا دلاسہ مجھے دینا
(محسن نقوی)


No comments:

Post a Comment