Monday, 7 August 2017

39(b).
وہ تیرا ہجر کی شب فون رکھنے سے ذرا پہلے
بہت روتے ہوئے کہنا،    محبت مَر نہیں سکتی
اگر ہم حــسرتوں کی قـــبر میں ہی دفن ہوجائیں
تو یہ کتبوں پہ لکھ دینا، محبت مَر نہیں سکتی
پُرانے رابطوں کو پھر نئے وَعدے کی خواہش ہے
ذرا اِک بار  تو  کــہنا،  مـــحبت مَــر نہــیں سکتی
گئے لمحات فرصت کے کہاں سے ڈُھونڈ کر لاؤں 
وہ پہروں ہاتھ پر لکھنا،     مـحبت مَر نہیں سکتی
(وصی شاہ)


No comments:

Post a Comment